Saturday 16 April 2016

وعظ اخلاق

وعظ اخلاق

                                   (SAd Special)




تہذیب و تمدن کا دستور ہے اخلاق
جیون کا حصول ہے اخلاق

بچپن کا پہلا درس ہے اخلاق
بڑھاپے کا مسکن ہے اخلاق

رؤسا کا افق ہے اخلاق
فقراء کا حسن ہے اخلاق

صابر کی صفت ہے اخلاق
منصف کی زد ہے اخلاق

حکومت کا طرز ہے اخلاق
دشمن پر کالی ضرب ہے اخلاق

زندگی کا قرب ہے اخلاق
موت کا ضبط ہے اخلاق

اسوۂ حسنہ کا حاصل ہے اخلاق
بندگی کی حمد ہے اخلاق

گویا انسان کی سیرت ہے اخلاق
نہیں تو جانور کی نسبت ہے اخلاق


انسنیت کا نام ہے اخلاق
کامیابی کا راز ہے اخلاق

کتابوں سے بھرے ہیں افکار
جینے کا سلیقہ ہے اخلاق

غلط سہی کا فرق ہے اخلاق
عزت ذلّت کا ظرف ہے اخلاق

مسائل کا حل ہے اخلاق
مصائب پر ضرب ہے اخلاق

دلیری کا رمز ہے اخلاق
فسادی پر غضب ہے اخلاق

 آؤ سب مل کر عہد کریں
کہ بلند کریں گے وعظ اخلاق

پہلے خود سیکھیں گے اخلاق
پھر سیکھائیں گے دنیا کو اخلاق

 پڑھائیں گے نئی نسل کو باب اخلاق
سیکھو، سمجھو اور سکھاؤ اخلاق!!

جہاں بداخلاق کا نہ کوئی ساتھی نہ ہم ساز
وہیں سب سے بہتر وہ ہے جسکا بلند ہے اخلاق

گر بھرتے جائیں گے صفحے آج
مگر ختم نہیں ہوگا یہ وعظ اخلاق



کافی دن ہو گئے تھے SAd# نے آپ کو مخاطب نہیں کیا اور نائیل نے عشق معشوقی کی رٹ لگائی رکھی مگر آج پھر اس کو جاگ آ ہی گئی ہے اور آپ کی خدمت میں کچھ عرض کر رہا ہے اگر آپ کو پیغام سمجھ آجائے تو دسروں تک بھی ضرور پہنچایئے گا شاید کسی اور کا بھی بھلا ہو جائے. اجازت طلب کرنے سے پہلے ایک بات ضرور کہوں گا کہ ہماری قوم اخلاقی پستی کا شکار ہے اور ہم لوگوں میں برداشت نہ ہونے کے برابر ہے. ہم لوگ دسروں پر تو انگلیاں اٹھاتے ہیں مگر اپنے گریبان میں نہیں جھانکتے. اگر ہم اپنی اصلاح شروع کر دیں تو ہماری عوام جس تبدیلی کے انتظار میں ہے وہ آجاۓ گی. بس یہ بات بھی ذہن میں بیٹھا لیں کہ اگر میں کوئی چیز کسی سے کوئی توقع رکھتا ہوں تو دوسرا بھی مجھ سے وہی توقع رکھتا ہے اور جو چیز میں چاہتا ہوں وہ بھی وہی چاہتا ہے پھر دیکھنا آپ خود میں کتنی بڑی تبدیلی محسوس کریں گے.
شکریہ!!!

No comments:

Post a Comment