Sunday 24 April 2016

کفن بننے کا کاروبار

کفن بننے کا کاروبار

                        SAd



تپتی دھوپ میں چھاؤں جیسے
سلگتی ریت میں برکھا ویسے
دہکتے انگاروں سے آنسؤ ٹپکے
کھلتی کلیوں سے دھرتی لرزے
ڈھلتی عمر میں جوانی چھلکے
مہکتی فضا میں خوشبو برسے
کیسے کیسے دنیا انساں پرکھے
بات بات پر کاٹنے کو ترسے
شاید ہم اندھے گونگے بہرے ہیں
اسی لئے داغ الفت سہتے ہیں
گر جینے مرنے کی دھن میں رہتے ہیں
زندگی میں خودی ویرانی چنتے ہیں
پھر کچھ  بڑے بڑے بول بولتے ہیں
بلا وجہ خود ہی خودی میں جیتے ہیں
کہتے ہیں تو سہی ہی کہتے ہیں
مگر اپنی ہی رت میں جیتے ہیں
سننا چاہیں تو کچھ اور ہی سنتے ہیں
اور سمجھنے میں چپ ہی رہتے ہیں
شاید اسیلئے نظام زندگی جیسا چلتا ہے چلنے دو
ننھی سی جان کو اپنی موت آپ مرنے دو
ہمیں خواب غفلت سے مت جگاؤ
ہم گہری نیند میں ہیں ہمیں سونے دو
ہمارا کفن بننے کا کاروبار ہے
ہم کو کفن بننا ہے ہم کو کفن بننے دو

Saturday 16 April 2016

وعظ اخلاق

وعظ اخلاق

                                   (SAd Special)




تہذیب و تمدن کا دستور ہے اخلاق
جیون کا حصول ہے اخلاق

بچپن کا پہلا درس ہے اخلاق
بڑھاپے کا مسکن ہے اخلاق

رؤسا کا افق ہے اخلاق
فقراء کا حسن ہے اخلاق

صابر کی صفت ہے اخلاق
منصف کی زد ہے اخلاق

حکومت کا طرز ہے اخلاق
دشمن پر کالی ضرب ہے اخلاق

زندگی کا قرب ہے اخلاق
موت کا ضبط ہے اخلاق

اسوۂ حسنہ کا حاصل ہے اخلاق
بندگی کی حمد ہے اخلاق

گویا انسان کی سیرت ہے اخلاق
نہیں تو جانور کی نسبت ہے اخلاق


انسنیت کا نام ہے اخلاق
کامیابی کا راز ہے اخلاق

کتابوں سے بھرے ہیں افکار
جینے کا سلیقہ ہے اخلاق

غلط سہی کا فرق ہے اخلاق
عزت ذلّت کا ظرف ہے اخلاق

مسائل کا حل ہے اخلاق
مصائب پر ضرب ہے اخلاق

دلیری کا رمز ہے اخلاق
فسادی پر غضب ہے اخلاق

 آؤ سب مل کر عہد کریں
کہ بلند کریں گے وعظ اخلاق

پہلے خود سیکھیں گے اخلاق
پھر سیکھائیں گے دنیا کو اخلاق

 پڑھائیں گے نئی نسل کو باب اخلاق
سیکھو، سمجھو اور سکھاؤ اخلاق!!

جہاں بداخلاق کا نہ کوئی ساتھی نہ ہم ساز
وہیں سب سے بہتر وہ ہے جسکا بلند ہے اخلاق

گر بھرتے جائیں گے صفحے آج
مگر ختم نہیں ہوگا یہ وعظ اخلاق



کافی دن ہو گئے تھے SAd# نے آپ کو مخاطب نہیں کیا اور نائیل نے عشق معشوقی کی رٹ لگائی رکھی مگر آج پھر اس کو جاگ آ ہی گئی ہے اور آپ کی خدمت میں کچھ عرض کر رہا ہے اگر آپ کو پیغام سمجھ آجائے تو دسروں تک بھی ضرور پہنچایئے گا شاید کسی اور کا بھی بھلا ہو جائے. اجازت طلب کرنے سے پہلے ایک بات ضرور کہوں گا کہ ہماری قوم اخلاقی پستی کا شکار ہے اور ہم لوگوں میں برداشت نہ ہونے کے برابر ہے. ہم لوگ دسروں پر تو انگلیاں اٹھاتے ہیں مگر اپنے گریبان میں نہیں جھانکتے. اگر ہم اپنی اصلاح شروع کر دیں تو ہماری عوام جس تبدیلی کے انتظار میں ہے وہ آجاۓ گی. بس یہ بات بھی ذہن میں بیٹھا لیں کہ اگر میں کوئی چیز کسی سے کوئی توقع رکھتا ہوں تو دوسرا بھی مجھ سے وہی توقع رکھتا ہے اور جو چیز میں چاہتا ہوں وہ بھی وہی چاہتا ہے پھر دیکھنا آپ خود میں کتنی بڑی تبدیلی محسوس کریں گے.
شکریہ!!!

Friday 8 April 2016

آکھاں

آکھاں

(SAd)                        
   

      

یار آکھاں کہ پیار آکھاں
جے توں آکھیں تے دلدار آکھاں
بس اک واری جے کہہ دویں
کہ تو میری ایں
پھیر اک واری کی لاکھ وار آکھاں
سن سجنئیے!!!
عشق دی پہلی سیڑھی چڑھنی سوکھی نئ
جے چڑھ جاویں
پھیر دلدار کی دل وال آکھاں
تیری اکھاں وچ انجوں چنگے نئ لگدے
روندے کڑھدے سجن دل وچ نئ وسدے
اک واری پھیر جے حس کے دکھا دویں
سوہنا مکھڑا چم چم کردہ وکھا دویں
تاں جندڑی ساری تیری *دیعت آکھاں
یار دی پریت اپنی ریت آکھاں
یار آکھاں کہ پیار آکھاں
جے توں آکھیں تے دلدار آکھاں

* یہاں امانت کے طور پر استمعال ہوا ہے