Monday 10 August 2020

منتظر

منتظر 
نائیل          


منتظر ہوں تو وجہ کیوں پوچھتے ہو 
انتظار ہے جس کا وہ تم تو نہیں 



Thursday 4 June 2020

Hold onto

Hold Onto
                 SAd



I don't know why
But I want to hold onto
Hold onto your memory
Your memory of being with me
Just be with me          
Be in that exact moment
Just be with me
Smiling with me
Quarreling with me
Connecting with me
Resolving with me
Aspiring with me
Shining with me
Gasping with me
Rising with me
Confessing with me
Being in love with me
Being in love only with me
Splitting with me
Falling with me
Sinking with me
Acquainting with me
Cheering with me
And that one last time
Failing with me

Sunday 31 May 2020

خطا ہوگئی

خطا ہوگئی
              نائیل




ہم تمھارے شہر میں تھے
کہ  تمہارا گمان ہوا
تمہارا گمان ہوا
یہ جانتےہوئے بھی کہ
اب تم میرے نہیں ہو
کسی اور کے ہو چکے ہو
آج سے نہیں، کچھ لمحوں سے نہیں
برسوں سے کسی اور کے ہو چکے ہو
مگر پھر بھی تمہارا گمان ہوا
سارا شہر روشنیوں سے جگمگا رہا تھا
زندگی کی نوید سنا رہا تھا
اور ہم تمہارا گمان کر بیٹھے
دیکھو کیسی خطا ہو گئی
غلطی سے دعا مانگ بیٹھے
دعا میں تمھیں مانگ بیٹھے
زندگی میں پہلی بار تمہارا نام لے کر
تمھیں مانگ بیٹھے
یہ جاننے بوجھنے کے باوجود کہ
اب تم کسی اور کے ہو چکے ہو
ہم تمھیں مانگ بیٹھے
دیکھو کیسی خطا ہوگئی
تمھارے لئے خوشیاں مانگتے مانگتے
تباہی مانگ بیٹھے
اب کیا کریں، کسی سے کیا کہیں
جب خود جانتے بوجھتے
ایسی خطا کر بیٹھے
عاشقی کا دعوہ کرتے تھے
عشق کو ہی داغ لگا بیٹھے

Wednesday 18 March 2020

سالوں بیت گئے

سالہسال  بیت گئے

نائیل                                  


سالہسال بیت گئے اس دن کو
جس دن تم نے ہم سے
پہلی بار
چاہت کا سوال کیا تھا
اور ہم تو پہلے سے ہی
اسی کشمکش کا شکار تھے
کہ تم سے سوال کریں یا نہ کریں
اپنی چاہت کا اظہار کریں یا نہ کریں
تم پر اعتبار کریں یا نہ کریں
اپنی زندگی جئیں یا پھر تمھیں چننے 
ہم سے غلطی ہو گئی
ہم نے تمھیں چن لیا
دل و جان سے اپنا مان لیا
کیا ہی برا فیصلہ کیا
تمہارا ساتھ چھوٹ گیا
نہ پھر تم کبھی مل سکی
نہ پھر ہم کبھی سمبھل سکے
سالہسال بیت گئے
ہم در بدر بھٹکتے رہے
کوئی سہارا نہ مل سکا
کوئی کوچہ کوئی کنارہ نہ بن سکا
اور ہم ہمیشہ تمھیں یاد کرتے رہے
تاریک گلیوں میں تلاش کرتے رہے
شاید تم کبھی تھی ہی نہیں
تھی تو پھر کوئی کلپنا تھی
نہیں تو پھر کوئی سپنا تھی
جو آنکھ کھولتے ہی ٹوٹ گیا
نجانے اسی الجھن میں
کتنے ہی سال بیت گئے
مگر آج بھی تمھیں یاد کرتے ہیں
سارا دن ساری رات تمہارا انتظار کرتے ہیں
ٹھیک اسی جگہ جہاں تم پہلی بار ملی تھی
ٹھیک اسی جگہ جہاں پھر آخری ملاقات ہوئی تھی
مگر اب یقین سا ہو چلا ہے
کہ تم پھر کبھی نہ ملو گی
ہم پھر کبھی نہ بچھڑیں گے
اور یہ دل پھر کبھی نہ ٹوٹے گا