Friday 24 June 2016

پھر کیوں؟؟؟

پھر کیوں؟؟؟ 

                               اسپیشل SAd



خودی میں جیتا ہوں
خودی میں مرتا ہوں

یارب! کیا میں تجھ سے
واقعی میں ڈرتا ہوں؟؟؟

نمازیں بھی پڑھتا ہوں
گناہ بھی کرتا ہوں

سجدے میں بھی جھکتا ہوں
حق بھی منگتا ہوں

پھر کیوں؟؟؟ پھر کیوں؟؟؟
دوسروں کے حقوق سلب کرتا ہوں

یارب! کیا میں تجھ سے
واقعی میں ڈرتا ہوں؟؟؟

بغض بھی رکھتا ہوں
حسد بھی کرتا ہوں

دل بھی دکھاتا ہوں
آگ بھی لگاتا ہوں

پھر کیوں؟؟ پھر کیوں؟؟؟
حاسد سے پناہ بھی منگتا ہوں

یارب! کیا میں تجھ سے
واقعی میں ڈرتا ہوں؟؟؟


صبح کو اٹھتا ہوں
دفتر بھی جاتا ہوں

کام سے چڑتا ہوں
مشقت سے ڈرتا ہوں

پھر کیوں؟؟؟ پھر کیوں؟؟؟
 صلہ میں آسائشیں منگتا ہوں

یارب! کیا میں تجھ سے
واقعی میں ڈرتا ہوں؟؟؟؟

قرآن بھی پڑھتا ہوں
حدیث بھی سنتا ہوں

خلقت کو ادنیٰ سمجھتا ہوں
خود اخلاق سے گرتا ہوں

پھر کیوں؟؟؟ پھر کیوں؟؟؟
بدلے میں عزت منگتا ہوں

یارب! کیا میں تجھ سے
واقعی میں ڈرتا ہوں؟؟؟

روزے  بھی رکھتا ہوں
راتیں بھی جگتا ہوں

حج کو بھی جاتا ہوں
استطاعت بھی رکھتا ہوں

پھر کیوں؟؟؟ پھر کیوں؟؟؟
زکات میں چوری فرض سمجھتا ہوں

یارب! کیا میں تجھ سے
واقعی میں ڈرتا ہوں؟؟؟

سادی سی زندگی ہے
اس میں نہ کوئی تنگی ہے

نوکری بھی لگی ہے
قسمت بھی دھنی ہے

پھر کیوں؟؟؟ پھر کیوں؟؟؟
ہر ہر خواہش پر جیتا مرتا ہوں

یارب! کیا میں تجھ سے
واقعی میں ڈرتا ہوں؟؟؟

یہ دنیا تو فانی ہے
اک دن مٹ جانی ہے

اک دن سب نے جان گنوانی ہیں
رب کے سامنے حاضری لگانی ہے

اور رب تو عالی ہے
رحمت اس نے دکھانی ہے

جس نے بھی کہا کہ کوئی رب نہیں اس کے سوا
اس کی مغفرت فرمانی ہے

پھرکیوں؟؟؟ پھر کیوں؟؟؟
کسی نے دنیا اور آخرت دونوں گنوانی ہے

سن اے انسان تو!!!
سن لے ذرا تو

خودی میں نہ جیا کر تو
خودی میں نہ مرا کر تو

رب سے ناتا جوڑ لے تو
بات یہی سیانی ہے

اسی رب کو یاد کیا کر کیا کر تو
اسی نے مغفرت فرمانی ہے

اس میں بھلا کیا پریشانی ہے
بس آسانی ہی آسانی ہے

بس اتنی سی کہانی ہے
قبر میں رات بتانی ہے

پھر کس کی مدد آنی ہے
رب نے ہی بگھڑی بنانی ہے

اسی کے ہاتھ میں ہی ناکامی ہے
اس کے سنگ ہی کامرانی ہے

گر یہ تبلیغ تو چلتی جانی ہے
مگر تجھ کو کب سمجھ آنی ہے؟؟؟؟


آخر کیوں ہم یہ بات نہیں سمجھتے کہ یہ دنیا فانی ہے. یہ زندگی اور اس کی تمام آسائشیں فانی ہے. یہ سب کچھ ایک دن ختم ہو جائے گا اور سب لوگ الله کے حضور پیش ہوں گے اور وہاں ہی سزا اور جزا کا فیصلہ کیا جائے گا. اسلئے میرے بھائیو!!! اپنی سمت سہی کرو اور الله کا ڈر دل میں بسا لو پھر دیکھنا وہ کیسے بگھڑی بناتا ہے اور دنیا اور آخرت میں کامیابی سے نوازتا ہے.......

Saturday 18 June 2016

فروری کی پندھرویں برسات

فروری کی پندھرویں برسات
                                       نائیل 





نہ وہ نومبر کی پہلی شام تھی
نہ وہ دسمبر کی آخری رات تھی

نہ ہی وہ جنوری کی کوئی ساعت تھی 
ہاں مگر وہ فروری کی پندھرویں برسات تھی

جب ہم تم سے اور تم ہم سے بچھڑے تھے
ایسے جیسے اک ٹہنی کے دو پتے بکھرے تھے

گل گلستان سے اجھڑے  تھے
خواب ہمارے بکھرے تھے

انتظار! انتظار! انتظار!
اب تو بس انتظار ہے

جھاڑے کے موسم کے گزرنے کا انتظار ہے
گھڑی کی ٹک ٹک کے رکنے کا انتظار ہے

 اب تو بس ہمارے ملن کا انتظار ہے
وقت کے یکسر بدلنے کا انتظار ہے

انتظار! انتظار! انتظار!
اب تو بس انتظار ہے