Tuesday 8 October 2019

قبیح

قبیح

             نائیل


میری دعا ہو تم، میری التجا ہو تم
میرے بے چین دل کی فریاد ہو تم

پر میں کیا کہوں، میں کیا کروں
جب تم میرے نصیب میں نہیں

میں آنسو بہاؤں، بلا وجہ شور کروں
میرا ظرف ابھی اتنا حقیر نہیں

میرا دل اب میرا مطیع نہیں
شاید میرا غم اتنا قبیح نہیں

No comments:

Post a Comment