Monday 29 October 2018

جی لئے ہیں

جی لئے ہیں
                      نائیل


کہنے کو تو ہم بہت کچھ کہنا چاہتے ہیں
مگر لب اپنا سی لئے ہیں، غم اپنا پی لئے ہیں

تم چاہو تو آنسو بہاؤ یاں خوشیاں مناؤ
ہم رونا اپنا رو لئے ہیں، دکھڑا اپنا سہ لئے ہیں







تم شاید اپنی منزل مقصود کو چھو لئے ہو
ہم رستہ اپنا کھو دیے ہیں، دامن اپنا دھو لئے ہیں

تم اب جس کو چاہو چاہو جس کو چاہو اپناؤ
ہم تمھارے بنا جینا سیکھ لئے ہیں، جینا اپنا جی لئے ہیں

No comments:

Post a Comment