میں ڈھونڈتا ہی رہ گیا
جب بھی اسے مانگا
میں مانگتا ہی رہ گیا
جب بھی اسکا نام لیا
میں رشک کرتا ہی رہ گیا
جب بھی اسکا خواب دکھا
میں تعبیر پوچھتا ہی رہ گیا
جب بھی اسکی دہلیز سے گزرا
میں بس دروازہ تکتا ہی رہ گیا
جب بھی اسکا حال پوچھا
میں شکر ادا کرتا ہی رہ گیا
جب بھی اس کا خیال آیا
میں اسی خیال میں کھویا رہ گیا
جب بھی اسکو سمجھنا چاہا
میں اسی میں الجھا رہ گیا
جب بھی اسکے بنا جینا چاہا
میں تنہا جیتا ہی رہ گیا
میں تنہا جیتا ہی رہ گیا
جب بھی اسکو بھولنا چاہا
میں خود سے شرمندہ ہوتا ہی رہ گیا
جب بھی اسکا قصّہ مکمل کرنا چاہا
اس کے عکس کو تلاش کرتا ہی رہ گیا
اس کے عکس کو تلاش کرتا ہی رہ گیا
No comments:
Post a Comment