ہوس اقتدار
by SAd
آج پھر ہوس اقتدار نے ہی لوٹا
اس نے آخر بے یارومددگار سمجھ کر ہی لوٹا
عاشق تو تھا وہ کرسی کا فقط
نجانے کیوں خود کو انقلابی کھلوا کر ہی لوٹا
نکلا تھا دلوانے نام نہاد آزادی
ارے! سب کو آخر غلام بنا کر ہی لوٹا
دکھاتا رہا سہانے خواب سب کو
پر نجانے کیوں بے آبرو کر کے ہی لوٹا
انجانے میں ہم بھی ساتھ دے بیٹھے مگر
کیا کریں آخر اس نے رسوا کر کے ہی لوٹا
اب کس کی آس لگائے گا میرا وطن
آخر اپنوں نے ہی بیگانہ سمجھ کر لوٹا
کہنے کو تو بہت کچھ ہے شاید
مگر آخر ہم نے ہی سنا ان سنا کر کے ہی لوٹا
ابھی بھی وقت ہے بچانے کا اس دھرتی کو نائیل
ارے جاگ جا! نہیں تو پھر کہے اک جرنیل نے آ کر ہی لوٹا
No comments:
Post a Comment