وفا
نائیل
وہ روز پوچھتے ہیں کہ
لکھتے کیوں نہیں ہو آج کل
انہیں کیا بتائیں کہ
ان کے بنا ہم لکھنا ہی بھول گئے ہیں
سارا دن ان کو یاد کرتے کرتے
ان کے بنا جینا بھی بھول گئے ہیں
ان کے ذات میں اتنا مگن ہیں کہ
واپسی کا رستہ ہی بھول گئے ہیں
جب سے ان سے دل لگایا ہے تو
ہم وفا کا مطلب بھی بھول گئے ہیں
No comments:
Post a Comment