بلا عذر دل دکھانے کی بات کرتے ہیں
بلا مقصد آگ لگانے کی بات کرتے ہیں
زمین میں ایسے دندناتے ہیں
جیسے ان کے باپ کی جاگیر ہو
اور کوئی راہگیر ایسے
جیسے ان کی جاگیر میں کمی کمیں ہو
مگر کمی کمیں کی بھی زندگی ہے
اس کی بھی کوئی عزت ہے
مگر ہم تو بے حس لوگ ہیں
بلکل جذبات احساسات سے عاری لوگ ہیں
خیر زندگی کا تو بس اتنا ہی فسانہ ہے
خالی ہاتھ آنا اور خالی ہاتھ جانا ہے
یہ رعب یہ دبدبہ کس کام آنا ہے
بس گناہ گار ہی خود کو کہلوانا ہے
منکر نکیر نے جب قبر میں آنا ہے
چھوٹا سا سوال نامہ دوہرانا ہے
جواب صحیح ہوا یا غلط
بہت لبا عرصہ قبر میں بتانا ہے
خدا خیر کرے تو کرے
نہیں تو پچھتانا ہی پچھتانا ہے
No comments:
Post a Comment