دل کی باتیں خوب کریں
زندگی کے دکھ درد دور کریں
اک دوجے کو ذرا قریب کریں
غموں سے ذرا اجتناب کریں
چاہت سے بیاباں سہراب کریں
انسانوں کی بستی میں کوچ کریں
رنگ ونسب کی ازسرنو کھوج کریں
ریت رواجوں سے پرہیز کریں
چین کی چاہ میں نئی راہ تلاش کریں
خودی کو بے خودی سے محفوظ کریں
رب کے تسبیح سے خود کو محظوظ کریں
پھر فلک پر اپنی نظر مرکوز کریں
بادلوں کی مستی سے چاندنی کو محفوظ کریں
تنہائی میں سب کچھ بھول جایا کریں
بس اک تم کو یاد رکھا کریں
سنیں! آپ ہمیں ایسے ٹوکا نہ کریں
ہماری حالت کو بھی سمجھا کریں
ہماری دل کی دھڑکن کو سنا کریں
یوں ہم سے منہ تو نہ موڑا کریں
ساتھ مانگنے کی جو بات کریں
پھر اس پر قائم بھی تو رہا کریں
آخر ہم کتنے گلے شکوے کیا کریں
آپ خود بھی تو کچھ سمجھا کریں
مجھے نہیں کیا ہورہا ہے. پتا نہیں کیوں میں اپنی اچھی عادتوں سے دور بھاگ رہا ہوں. ان اچھی عادتوں میں سے ایک اچھی عادت لکھنا بھی ہے مگر میں لکھنا چھوڑتا جا رہا ہوں. مگر میرے نہ لکھنے سے میرا نقصان کم اور دوسروں کا نقصان زیادہ ہوتا ہے. اور میں جس مقام تک چلا گیا اس کے بعد تو میرا نہ لکھنا کسی زیادتی سے ہے. میں کوہشش کروں گا کہ میں واپس آؤں اور پھر سے وہیں سے شروع کروں جہاں تھا.
مجھے نہیں کیا ہورہا ہے. پتا نہیں کیوں میں اپنی اچھی عادتوں سے دور بھاگ رہا ہوں. ان اچھی عادتوں میں سے ایک اچھی عادت لکھنا بھی ہے مگر میں لکھنا چھوڑتا جا رہا ہوں. مگر میرے نہ لکھنے سے میرا نقصان کم اور دوسروں کا نقصان زیادہ ہوتا ہے. اور میں جس مقام تک چلا گیا اس کے بعد تو میرا نہ لکھنا کسی زیادتی سے ہے. میں کوہشش کروں گا کہ میں واپس آؤں اور پھر سے وہیں سے شروع کروں جہاں تھا.