میں کیوں
SAd
میں کیوں خود ہی شکست مان رہا ہوں
میں کیوں جیت کی پیاس بجھا رہا ہوں
میں کیوں بس یونہی جیتا جا رہا ہوں
میں کیوں اب جینے سے کترا رہا ہوں
میں کیوں مصلحتوں میں الجھتا جا رہا ہوں
سچ جان کر بھی جھوٹ بتلا رہا ہوں
میں کیوں اتنا درد سینے میں چھپا رہا ہوں
دل کے رستوں پر پہرے بیٹھا رہا ہوں
میں کیوں آسماں تجھ سے نظریں ملا رہا ہوں
اور پھر زمین میں خود ہی دھنستا جا رہا ہوں
میں کیوں در بدر کی ٹھوکریں کھا رہا ہوں
بس انا کی خاطر چینختا چلا جا رہا ہوں
میں کیوں دلاسوں پر دلاسے دیے جا رہا ہوں
شاید رات گزارنے کی سازش بنا رہا ہوں
میں کیوں اب خود سے نظریں چرا رہا ہوں
شاید ایک نہ ایک دن پکڑ میں جو آرہا ہوں
میں کیوں بوسیدہ سوچوں میں ڈوبی جا رہا ہوں
لگن کے بدلے سستی گلے سے لگا رہا ہوں
میں کیوں اپنے ہونے کا جتن جتا رہا ہوں
زندگی میں تو تجھے نکچڑی بنا رہا ہوں
میں کیوں سچائی سے منہ چھپا رہا ہوں
فانی دنیا کی خاطر آخرت گنوا رہا ہوں
میں کیوں اپنے گناہوں پر پردہ ڈال رہا ہوں
شاید خود ہی خود کو بے وقوف بنا رہا ہوں
میں کیوں بس یونہی لکھتا جا رہا ہوں
شاید کاغذ قلم کی قیمت چکا رہا ہوں
کبھی کبھار آپ کی زندگی میں وقت ایسا آتا ہے کہ آپ کی زندگی بہت سے کیوں کے گرد گھومنا شروع ہوجاتی ہے. ہم جتنی جلدی اس کیوں کیا جواب تلاش کریں گے ہمارے لئے اتنا ہی اچھا ہے ورنہ یہ کیوں بڑھ کر ایک سانپ کی طرح ہمیں نغل جائے گا.
میں کیوں اپنے گناہوں پر پردہ ڈال رہا ہوں
شاید خود ہی خود کو بے وقوف بنا رہا ہوں
میں کیوں بس یونہی لکھتا جا رہا ہوں
شاید کاغذ قلم کی قیمت چکا رہا ہوں
کبھی کبھار آپ کی زندگی میں وقت ایسا آتا ہے کہ آپ کی زندگی بہت سے کیوں کے گرد گھومنا شروع ہوجاتی ہے. ہم جتنی جلدی اس کیوں کیا جواب تلاش کریں گے ہمارے لئے اتنا ہی اچھا ہے ورنہ یہ کیوں بڑھ کر ایک سانپ کی طرح ہمیں نغل جائے گا.