سوچا کچھ لکھوں فلسطین پر
پر جو بھی لکھا تھا سب بیکار
ہمت نہ پڑی پڑھانے کی کسی کو
بس اسی لئے ہی پڑی رہی بیکار
یارو کیا بتاؤں میں تم کو حال فلسطین
بس دیکھ رات کو گیا ایک ہی خواب
بیٹھیں ہے سب اپنی ہی موجوں میں
اتنے میں ہی رول گئے سب خواب
بجھی جو بتی لگا روشنی ڈھونڈنے
چلنا کیا تھا جنریٹر نے تھا وہ ناساز
تھک ہار کر ہمیشہ چڑھ گیا چھت پر
سوچا کھاؤں ٹھنڈی ہوا سحری کی بعد
تھا اک عجیب سا سناٹا جو ہوتا گیا برباد
دکھا جو ایک طیارے کو کرتے ہوے پرواز
ہوا وسوسہ پیدا دیکھتے ہی اس کی پرواز
ہوا نمودار پہاڑی کی سمت سے وہ دگاباز
ہوا خوف طاری دیکھ کر قریب اپنے اس بار
وہ نہ تھا اپنا، تھا وہ کوئی اور ہی ہواباز
بھاگا سیدھا لانے کو کوئی بڑا ہتھیار
ملا کہیں سے اک پسٹل شاندار
وہی تھام کر چڑھ گیا میں تو چھت پر
پسٹل تھام کر بن گیا تھا میں ملا خدمت پر
وہی تھام کر چڑھ گیا میں تو چھت پر
پسٹل تھام کر بن گیا تھا میں ملا خدمت پر
ہوا کچھ نہ فائدہ کرنے سے دو وار
اتنے میں پڑی نظر پڑوسی پر یار
تھا وہ طیش میں لئے بڑا ہتھیار
اپنی بندوک بڑی ہوتے ہوئے تیار
تھا وہ طیش میں لئے بڑا ہتھیار
اپنی بندوک بڑی ہوتے ہوئے تیار
اسی وقت دیکھا اپنے بھائی کو مسجد سے آتے ہوے پڑھ کر نماز
دل ہی دل میں ہوا افسوس چھوڑ کر فجر کی جماعت
اترا سیڑھیاں کرنی تھی شاید یہی بات
پہنچا جو بڑے دروازے پر دیکھا پھر ایک بڑا صیاد
آیا اک گولہ پھر دوسرا یک بعد بار
لگا آج گیا ہوں میں، پڑھنے لگا استغفار
ہاتھ میں جو دروازہ تھا لگا قلعہ کوئی شاندار
کیا نہ ذرا بھی خیال (بھائی کا) بند کرتے ہوے دیوار
پھٹا جو بم رستے میں تو ہوا کچھ دمدار
اگے کچھ نہ پوچھو بس کرو تم ہی خیال
کیا بچنا تھا ، کیا رہنا تھا
آخر تھا ہی سب کچھ فانی، ہونا تھا برباد
کیا بچنا تھا ، کیا رہنا تھا
آخر تھا ہی سب کچھ فانی، ہونا تھا برباد
کھولتے ہی آنکھ ہوا میں بے چین
گزرے جو کچھ پل ملا یہ سبق دمدار
کھو گیا ہے انسان دنیا میں بھول گیا سب فرمان
نہیں سوچتا یہ آخرت کی زندگی ہے بڑی دردناک
ذرا دیکھ تو ذرا ہے راضی کوئی چھوڑنے کو کاروبار؟
ذرا دیکھ تو ذرا ہے راضی کوئی چھوڑنے کو کاروبار؟
کیا لڑے گا تو؟ کیا مرے گا تو؟ جب نفرت کے لائق ہے (تیرے لئے) جہاد
کر بھروسہ رب پر اپنے پیدا کیے جس نے سب نباتات
کیوں ڈھونڈا ہے کسی ڈھونگی کو؟ بنتا خود کیوں نہیں سپہ سالار؟
جو سمجھ لیا دین کو تو پا گیا تو ساری مراد
دیکھ لے گا، تو سمجھ لے گا تو، کتنا رحیم ہے پروردگار
چل آ قائم کریں نماز، ادا کریں حج، رکھیں روزہ، کیوں نہ دے دیں زکات
ہے دین میں ہی کامیابی سن لے نامراد
ہم اس وقت کسی مسیحا کے انتظار میں بیٹھے ہیں اور منافقوں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں. اللہ نے قرآن میں بنی اسرئیل کو مخاطب کر کے کہا کے جب تم نے کتاب کو چھوڑ دیا تو میں نے تم پر عذاب کے طور پر دوسری قوموں کو تم مسلط کر دیا. ذرا آج دیکھ لی جئے ہمارا کیا حال ہے.
کر بھروسہ رب پر اپنے پیدا کیے جس نے سب نباتات
کیوں ڈھونڈا ہے کسی ڈھونگی کو؟ بنتا خود کیوں نہیں سپہ سالار؟
جو سمجھ لیا دین کو تو پا گیا تو ساری مراد
دیکھ لے گا، تو سمجھ لے گا تو، کتنا رحیم ہے پروردگار
چل آ قائم کریں نماز، ادا کریں حج، رکھیں روزہ، کیوں نہ دے دیں زکات
ہے دین میں ہی کامیابی سن لے نامراد
ہم اس وقت کسی مسیحا کے انتظار میں بیٹھے ہیں اور منافقوں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں. اللہ نے قرآن میں بنی اسرئیل کو مخاطب کر کے کہا کے جب تم نے کتاب کو چھوڑ دیا تو میں نے تم پر عذاب کے طور پر دوسری قوموں کو تم مسلط کر دیا. ذرا آج دیکھ لی جئے ہمارا کیا حال ہے.